اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں کہ اس نے ہم کو معاشرتی ذندگی عطا کی تاکہ ایک دوسرے کی مدد کریں اور اپنی ذندگیوں کو بہتر طریقے سے گزار سکیں۔ لہذا سورہ النساء میں فرمایا۔
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَأۡڪُلُوٓاْ أَمۡوَٲلَكُم بَيۡنَڪُم بِٱلۡبَـٰطِلِ إِلَّآ أَن تَكُونَ تِجَـٰرَةً عَن تَرَاضٍ۬ مِّنكُمۡۚ وَلَا تَقۡتُلُوٓاْ أَنفُسَكُمۡۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِكُمۡ رَحِيمً۬ا (٢٩) وَمَن يَفۡعَلۡ ذَٲلِكَ عُدۡوَٲنً۬ا وَظُلۡمً۬ا فَسَوۡفَ نُصۡلِيهِ نَارً۬اۚ وَڪَانَ ذَٲلِكَ عَلَى ٱللَّهِ يَسِيرًا (٣٠)
اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال نا حق نہ کھاؤ مگر یہ کہ آپس کی خوشی سے تجارت ہو اور آپس میں کسی کو قتل نہ کرو بے شک اللہ تم پر مہربان ہے (۲۹) اور جو شخص تعدّی اور ظلم سے یہ کام کرے گا تو ہم اسے آگ میں ڈالیں گے اور یہ اللہ پر آسان ہے (۳۰)
Views: 46